منافقت کے دریچوں سے روشنی لے کر
“منافقت کے دریچوں سے روشنی لے کر
فریب دیتے ہیں اکثر رفاقتوں کے چراغ”
میرے ارد گر بہت ہیں
“میرے ارد گر بہت ہیں
اچھی باتیں کرنے والے منافق لوگ”
حسد کرو گے تو کچھ نہیں پاو گے
“حسد کرو گے تو کچھ نہیں پاو گے
شکر کرو گے تو گن نہیں پاو گے”
دلوں میں نفرت کرتے ہیں چہرے سے پیار کرتے ہیں
“دلوں میں نفرت کرتے ہیں چہرے سے پیار کرتے ہیں
منافق ایسے لوگ ہیں تلواروں سے وار کرتے ہیں”
ہائے مرشد وہ چاند سے
“ہائے مرشد وہ چاند سے
چہرے ہی منافق نکلے”
منافقت کا نصاب پڑھ کر محبتوں کی کتاب لکھنا
“منافقت کا نصاب پڑھ کر محبتوں کی کتاب لکھنا
کتنا کٹھن ہے خزاں کے ماتھے پہ داستانِ گلاب لکھنا”
وہ شخص کسی کا نہیں ہو سکتا
“وہ شخص کسی کا نہیں ہو سکتا
میں نے اپنا بنا کے دیکھا ہے”
ادب کیجئے ہماری ہنسی کا
“ادب کیجئے ہماری ہنسی کا
آپ کی منافقت کو چھپائے پھرتے ہیں”
اگر میں بد دماغ ہوں تو مجھ سے مت ملا کرو
“اگر میں بد دماغ ہوں تو مجھ سے مت ملا کرو
منافقوں سے یوں بھی میری آج تک بنی نہیں”
منافقوں کے بھرےہوۓ اِک ہجوم میں
منافقوں کے بھرےہوۓ اِک ہجوم میں
وَفا کے اُس دعویدارنےبھی نیا صنم گڑھ لیا
Poet: Maryam Gill
منافقین تصوف کی موت ہوں میں علیؔ
منافقین تصوف کی موت ہوں میں علیؔ
ہر اک اصیل ہر اک بے ریا کے ساتھ ہوں میں
Poet: علی زریون
منافق کو مسلم سمجھنے والے
منافق کو مسلم سمجھنے والے بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں بھلا
جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا نہیں ہوا وہ تمہارا کیسے ہو گا
Poet: MAZHAR IQBAL GONDAL