یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات
Poet: علامہ محمد اقبالؒ
جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا
جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاہیں بناتا نہیں آ شیانہ
Poet: Allama Iqbal
شاخیں رہیں تو پھول بھی پتے بھی آئیں گے
شاخیں رہیں تو پھول بھی پتے بھی آئیں گے
یہ دن اگر برے ہیں تو اچھے بھی آئیں گے
جب چل پڑے ہو سفر کو تو پھر حوصلہ رکھو
جب چل پڑے ہو سفر کو تو پھر حوصلہ رکھو
صحرا کہیں، کہیں پہ سمندر بھی آئیں گے
محنت اتنی خاموشی سے کرئو
محنت اتنی خاموشی سے کرئو
تمہاری کامیابی شور مچا دے
اپنی زندگی ایسے جیوکے اللہ تعالی کو پسند آجائو
اپنی زندگی ایسے جیوکے اللہ تعالی کو پسند آجائو
دنیاوالوں کی سوچ تو روز بدلتی ہے
ہرروز گر کر بھی مکمل کھٹرے ہیں
ہرروز گر کر بھی مکمل کھٹرے ہیں
ائے زندگی دیکھ میرے حوصلے تجھ سے بٹرےہیں
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
منزل ملے گی بے شک بھٹک کر سہی
منزل ملے گی بے شک بھٹک کر سہی
گمراہ تو وہ ہیں جو گھر سے نکلے ہی نہیں
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں