طلسمِ مصر ہے اُس کے حسین ہاتھوں میں
طلسمِ مصر ہے اُس کے حسین ہاتھوں میں
جو وُہ بنائے تو چائے کو جام کر دے گا
تمام سسکیوں کی میں ہائے لایا ہوں
تمام سسکیوں کی میں ہائے لایا ہوں
اہل غم بیٹھو میں چائے لایا ہوں
حضرت ! کبھی تو آئیے درگاہِ عشق میں
حضرت ! کبھی تو آئیے درگاہِ عشق میں
چائے بھی پِلائی جائے گی قوالیوں کے ساتھ
چائے پی کر جائیے گا مدتّوں بعد آئے ہو۔
چائے پی کر جائیے گا مدتّوں بعد آئے ہو۔
رکھ دیا ہے دھوپ میں پانی ابلنے کے لیئے
پہلی چائے کی چسکی جیسا ہے
پہلی چائے کی چسکی جیسا ہے
کیا بتاؤں وُہ شوخ کیسا ہے
بے وَفائی کی خیر ہے لیکن
بے وَفائی کی خیر ہے لیکن
ہائے ظالم نے چائے نہ پوچھی
گھر کی صفائی، کھانا، بچوں کی دیکھ بھال
گھر کی صفائی، کھانا، بچوں کی دیکھ بھال
لڑکی کو چائے لانا مہنگا بہت پڑا
وہ یوں ہی اپنی محبّت کو نیا موڑ دیتا ہے
وہ یوں ہی اپنی محبّت کو نیا موڑ دیتا ہے
آدھی چائے پیتا ہے باقی میرے لئے چھوڑ دیتا ہے
چائے کا ذائقہ نہیں آتا
چائے کا ذائقہ نہیں آتا
کچھ دنوں سے خفا خفا ہے کوئی
جانے میں کیا سوچ کے چپ ہوں گم سم ہوں
جانے میں کیا سوچ کے چپ ہوں گم سم ہوں
جانے وہ کیا سوچ کے واپس آئی ہے
یہ مہمان نوازی ہے یا اور ہے کچھ
یہ مہمان نوازی ہے یا اور ہے کچھ
میرے لئے وہ چائے بنا کر لائی ہے
تو مجھ سے خفا ہے تو
تو مجھ سے خفا ہے تو
صرف چائے کے لیے آ
تمھیں الجھن ہے چائے سے
تمھیں الجھن ہے چائے سے
مجھے پھر بھول جاؤ تم